Awam League Updates عوام لیگ میٹینگ

عوام لیگ میٹینگ

مورخہ 21مئ 2024 ،عوام لیگ کی ایک اہم میٹنگ مرکزی آفس لاھور میں منعقد ہوئی
جس میں احمد بلال فیصل ایڈووکیٹ علی شیر جعفری سید بسالت عباس کاشف علی اور گوجرانولہ سے خصوصی طور پر سید حسن صاحب نے شرکت کی جبکہ لاہور سے عوام لیگ کے کارکنان نے بھی شریک کی
میٹینگ میں اہم فیصلے کئے گئے
سید حسن صاحب کو اتفاق رائے سے عوام لیگ کا مرکزی قائم مقام صدر منتخب کیا گیا
شوشل میڈیا پر کمپین چلانے کا فیصلہ کیا گیا
14اگست پروگرام کرنےکی تجویز دی گئی
فیض احمد فیض ڈے منانے کی تجویز دی گئی
عوام لیگ کی تنظیم سازی کے بارے میں فیصلے کئے گئے

ایک مثال

ملکہ وکٹوریا نے 1857ء کے بعد ایک دور کے عزیز کی ڈیوٹی ھندوستان کے ایک ضلع میں بطور ڈپٹی کمشنر کر دی۔

اس نے ایک ماہ بعد ہی ملکہ کو لکھا یہ آپ نے مجھے کس جرم کی سزا دی، یہ لوگ تو کام چور ھیں، نا اھل ھیں،

اپنی غلطی پر نادم نھیں ھوتے، سیکھنے کو تیار نھیں ھوتے، لالچی ہیں،
جہالت عروج پر ھے انکو احساس ھی نھیں کہ ایک انسان کے کیا اوصاف ھونا چاھیئں۔ مجھے تو واپس انگلینڈ بلا لیں

جواب آیا کہ احمق اگر ان لوگوں میں یہ سب نہ ھوتا تو کیا دس ھزار میل دور سے آ کر ھم انکو غلام بنا سکتے تھے۔؟
، انکے حاکم بن سکتے تھے؟
تو نے کیوں انکو نارمل انسان سمجھ لیا غلام ھیں اسی طرح برتاو کر ھمارے آج کےحاکم بھی ھماری عادتیں جانتے ھیں۔
انکو پتا ھے کہ یہ سالے ذلیل ہو لیں گے
، جوتے کھا لیں گے
،بھوکے رھ لیں گے،
انکو صحت اور تعلیم نہ بھی دو حاکموں کی خدمت کرتے رھیں گے۔

ایک مثال جو سچ لگتی ھے

ملکہ وکٹوریا نے 1857ء کے بعد ایک دور کے عزیز کی ڈیوٹی ھندوستان کے ایک ضلع میں بطور ڈپٹی کمشنر کر دی۔

اس نے ایک ماہ بعد ہی ملکہ کو لکھا یہ آپ نے مجھے کس جرم کی سزا دی، یہ لوگ تو کام چور ھیں، نا اھل ھیں،

اپنی غلطی پر نادم نھیں ھوتے، سیکھنے کو تیار نھیں ھوتے، لالچی ہیں،
جہالت عروج پر ھے انکو احساس ھی نھیں کہ ایک انسان کے کیا اوصاف ھونا چاھیئں۔ مجھے تو واپس انگلینڈ بلا لیں

جواب آیا کہ احمق اگر ان لوگوں میں یہ سب نہ ھوتا تو کیا دس ھزار میل دور سے آ کر ھم انکو غلام بنا سکتے تھے۔؟
، انکے حاکم بن سکتے تھے؟
تو نے کیوں انکو نارمل انسان سمجھ لیا غلام ھیں اسی طرح برتاو کر ھمارے آج کےحاکم بھی ھماری عادتیں جانتے ھیں۔
انکو پتا ھے کہ یہ سالے ذلیل ہو لیں گے
، جوتے کھا لیں گے
،بھوکے رھ لیں گے،
انکو صحت اور تعلیم نہ بھی دو حاکموں کی خدمت کرتے رھیں گے۔